رپورٹ کے مطابق «حرمین شریفین» معماری نمایش میں مختلف تواریج کو اجاگر کیا گیا ہے جس میں اسلامی ثقافتی تاریخ کے حوالے سے مختلف کتیبے پیش کیے گیے ہیں۔
«حرمین شریفین» نمایشگاہ کا مقصد مکہ میں حرمین کی تعمیر کو مرحلہ وار پیش کیا گیا ہے اور سات ہالوں میں نایاب تصاویر، خطی نسخے، پتھر کے کتیبے، مجسمے اور دیگر گرانقدر آثار موجود ہیں۔
سات بڑے ہالوں میں ان تصاویر سے اسلامی تاریخ نمایاں کی گیی ہے اور مسجد الحرام اور دیگر حصوں کی ماکٹ بھی موجود ہے جبکہ اس زمانے میں کعبہ پر چڑھنے کے لیے جو لکڑی کی سیڑھی یا زینہ استعمال کیا جاتا تھا وہ بھی نمایشں میں رکھا گیا ہے۔
نمایش میں دیگر چیزوں کے علاوہ خانہ کعبہ کے قدیم پردے اور عثمانی دور کی نایاب تصاویر موجود ہیں جبکہ خلیفہ سوم کے دور کے مصحف بھی موجود ہے۔
سنہ پنسٹھ ہجری میں تیار کیا گیا لکڑی کا ستون اور دیگر ناودان یا پایپ وغیرہ بھی نمایش کا حصہ ہےاور دیگر چیزیں جو خانہ کعبہ میں ماضی میں استعمال ہوتا تھا وہ نمایش میں رکھے گیے ہیں۔
«حرمین شریفین» نمایشگاہ میں مسجد النبی کے آثار بھی رکھے گیے ہیں جنمیں سال ۹۹۸ ہجری کے منبر قابل ذکر ہے۔ آب زمزم کے کنویں کے اشیاء اور دو سودیگر تاریخی چیزیں نمایش میں موجود ہیں۔/